Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Saturday, May 9, 2009

اب کیا ہے کوئی میرا رہا یا نہیں رہا









اب کیا ہے کوئی میرا رہا یا نہیں رہا

اپنا سا جو لگا تھا وہ اپنا نہیں رہا


ہے جھوٹ اتنا عام کہ سچ کھو کے رہ گیا

کیا جانیے سراب جو دریا نہیں رہا


اک آستیں کے سانپ کا ڈسنا عجیب تھا

اب زخمِ دشمنی کوئی گہرا نہیں رہا


کیا سانحہ ہے اہلِ جنوں میں بھی اب کوئی

جنسِ وفا کا چاہنے والا نہیں رہا


بے مہریوں پہ اشکِ مُسرّت چھلک پڑے

صد شکر ان کے پاس دکھاوا نہیں رہا


اس شہرِ با وفا میں یہ کیسا ہے انقلاب

اے دل یہاں تو کوئی شناسا نہیں رہا


ابتک تو خیر زہر کو کہتا رہا ہوں زہر

لیکن یہ حوصلہ مجھے سستا نہیں رہا


کس کو فریب دیتے ہو اشعؔر کہ اب تمہیں

ترکِ تعلّقات کا صدمہ نہیں رہا


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects