Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Saturday, May 9, 2009

اسے جب بھی نگاہِ شوق سے دیکھا ہے میں نے





اسے جب بھی نگاہِ شوق سے دیکھا ہے میں نے

خود اپنے کو تماشا بن کے دکھلایا ہے میں نے


گُلاب و یاسمن، چمپا، کنول، یا پھر چنبیلی

کوئی بُوجھے تمہارا نام کیا رکھا ہے میں نے


وفا و مہر کی تصویر ہی آنکھوں میں آئی

ترے بارے میں جتنی بار بھی سوچا ہے میں نے


گھٹائیں کیوں نہ چھا جاتیں بھلا حدِّ نظر تک

تصوّر میں کسی کی زلف کو کھولا ہے میں نے


پئے دیدار کب سے منتظر تھیں میری آنکھیں

ذرا سی دیر کو دل سے تجھے مانگا ہے میں نے


خود اپنے آپ کو ہی دوش دینا پڑ گیا ہے

مسائل کو تری نظروں سے جب دیکھا ہے میں نے


بہت نادم نظر آیا ہوں اپنی ذات کو میں

وفاؤں کی کسوٹی پر اگر پرکھا ہے میں نے


اگر ہے آج کل ہرجائیوں ہی کا زمانہ

تجھے پھر کیوں بہ اندازِ دگر چاہا ہے میں نے


مسیحا کو یہ نادانی میں اشعؔر کیا بتاؤں

فریبِ دوستی کا زہر بھی چکھا ہے میں نے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects