Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Saturday, May 9, 2009

وہ جس کی عمر کٹی حق کو آزمانے میں









وہ جس کی عمر کٹی حق کو آزمانے میں

اُسے ملی نہ حقیقت کسی فسانہِ میں


سوادِ ساحلِ دریا بھی جانتا ہوں مگر

مزہ کچھ اور ہی آتا ہے ڈوب جانے میں


بجا ہے آپ کا کہنا کہ دیکھنا تھا ہمیں

اِدھر اُدھر کا بھی ماحول گھر بنانے میں


وہی چراغ تو سب آندھیوں کی زد پر ہیں

جگر کا خون لگا ہے جنہیں جلانے میں


کیا ہے میں نے ہی رسوا تمہیں، یہ تہمت ہے

تمہارا ذکر کہاں ہے، مرے فسانہِ میں


اس ایک لمحہء دار و رسن پہ کیا سودا

عذاب جھیلا ہے پندار کو بچانے میں


ہے اختیار وجود و عدم پہ کیا اشعؔر

نہ رائے آنے میں اپنی نہ رائے جانے میں


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects