Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Friday, May 8, 2009

گزر ہی جائے گی یہ شب، مگر آہستہ، آہستہ








گزر ہی جائے گی یہ شب، مگر آہستہ، آہستہ

دکھائی دیں گے آثارِ سحر، آہستہ، آہستہ


جنہیں ہم آج پانی دے رہے ہیں اس مشقّت سے

یہی پودے ہمیں دیں گے ثمر، آہستہ، آہستہ


سنوارے جارہی ہیں وقت کی لہریں ہمیں شاید

سنبھلتے جارہے ہیں ہم مگر، آہستہ، آہستہ


ہمیں بے شک یہ لگتا ہے کہ منزل دور ہے لیکن

کبھی تو ختم ہونا ہے سفر، آہستہ، آہستہ


محبّت کو چھپا کر لاکھ رکھو تم زمانہِ سے

پہنچ جائے گی دنیا کو خبر، آہستہ، آہستہ


محبّت کی نظر سے بام و در دیکھا کرو اپنے

یہی پردیس بن جائے گا گھر، آہستہ، آہستہ


نہ جانے کیوں ہمیں ساقی سے مایوسی نہیں اشعؔر

ہماری سمت بھی ہوگی نظر، آہستہ، آہستہ


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects