Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Friday, May 8, 2009

نہ ہو جب وہ یہاں تو زندگی ہوتی کہاں ہے





نہ ہو جب وہ یہاں تو زندگی ہوتی کہاں ہے

سیہ بختوں کے گھر میں روشنی ہوتی کہاں ہے

ہر اک تجدیدِ الفت پر نہ کیوں ایمان لاتا

بھلا اس سے حسین دھوکہ دہی ہوتی کہاں ہے


بہت ہے فی زمانہ عام الفت دلبروں کی

مگر یہ دل لگی دل کی لگی ہوتی کہاں ہے


جو دل اک بار دے بیٹھے سو دے بیٹھے کسی کو

اس دل سے محبّت دوسری ہوتی کہاں ہے


بہت سے آستاں ہیں منتظر مُدّت سے لیکن

ہر اک در پر جبیں سائی مری ہوتی کہاں ہے


پتا کیسے چلے وہ دوست ہے میرا کہ دشمن

کسی بھی امتحاں میں دوستی ہوتی کہاں ہے


کسی بھی گوشۂ دل میں ہمارے جانِ اشعؔر

سوا تیرے کوئی خواہش کبھی ہوتی کہاں ہے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects