Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Saturday, May 9, 2009

جیون گر ایسا ہے جیسے تنہائی کی بات








جیون گر ایسا ہے جیسے تنہائی کی بات

پھر تو جاں سے گزرجانا ہے دانائی کی بات


میرے پیار پہ سب کا حق ہے میں کیسے سمجھاؤں

اہلِ وفا میں کون سنے ہے ہرجائی کی بات


اپنے بچِے جیسے بھی ہیں چاند ستارے ہیں

گھر سے باہر کیوں کرتے ہو رسوائی کی بات


اس کے بیاہ کی باتیں یوں تو چلتی رہتی ہیں

سود و زیاں پر رک جاتی ہے شہنائی کی بات


جب تک دریا گر نہیں جاتا کسی سمندر میں

کیوں دریا سے کی جاتی ہے گہرائی کی بات


بادِ صبا تُو کرسکتی ہے یوں بھی مجھے فرحاں

پہلے ان کا ذکر چلے پھر پُروائی کی بات


شیشہِ کی دیواریں اشعؔر بازی جیت گئیں

آئینوں سے پوچھ کے دیکھو رعنائی کی بات


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects