Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Friday, May 8, 2009

زر و جواہر و لعل و گہر بھی جاتے ہیں








زر و جواہر و لعل و گہر بھی جاتے ہیں

سنو کہ جادۂ حق میں تو سر بھی جاتے ہیں


نظر میں رہتے ہیں جو لوگ آسماں کی طرح

ذرا سی بات پہ دل سے اُتر بھی جاتے ہیں


نگاہِ دہر میں ساحل ہیں دونوں دَیر و حرم

اِدھر بھی آتے ہیں کچھ لوگ اُدھر بھی جاتے ہیں


دیارِ غیر کے محلوں میں خوش رہو لیکن

کبھی کبھی تو میاں اپنے گھر بھی جاتے ہیں


یہ خوش گُمانی ہی کیوں تھی وہ آہی جائے گا

کبھی تو حَرفِ دُعا بے اثر بھی جاتے ہیں


تمہارے وعدۂ فردا پہ شک نہیں ہے مگر

حَسین دیکھا گیا ہے مکر بھی جاتے ہیں


سُوئے مدینہ جھکے سر لیے بہ شکلِ فقیر

اُٹھائے دستِ دُعا تاج ور بھی جاتے ہیں


نبیِّ اُمّیِ کا در ہی وہ مدرسہ ہے جہاں

سنورنے سیکھنے علم و ہنر بھی جاتے ہیں


سب انس و جن و ملک اور سلام کرنے اُنہیں

مدینہ انجم و شمس و قمر بھی جاتے ہیں


غُبارِ عصیاں سے اکثر اَٹے ہوئے چہرے

بہ فیضِ اشکِ ندامت نکھر بھی جاتے ہیں


سمیٹ لینے کی لالچ میں دیکھیے اشعؔر

بہت سے خواب ہمارے بکھر بھی جاتے ہیں


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects