مشینی سا عجب سارا زمانہ ہوگیا ہے محبّت کا تصوّر ہی فسانہ ہوگیا ہے |
|
جسے ہم نے مسیحا جان رکھا تھا اسے تو عیادت کے لیے آئے زمانہ ہوگیا ہے |
|
کوئی بے حد محبّت دے تو پھر محتاط رہنا بہت اخلاص کا قصّہ پرانا ہوگیا ہے |
|
ہوا کرتی تھیں فرشِ راہ کل جن کی نگاہیں انہی کا کام اب آنکھِیں دکھانا ہوگیا ہے |
|
وفا و مہر کا وہ کارواں اب کیا ملے گا جو تنہائی سے اُکتا کر روانہ ہوگیا ہے |
|
وہی اک شخص جو ٹھنڈک ہوا کرتا تھا دل کی اسی کا مشغلہ اب دل جلانا ہوگیا ہے |
|
وفا کی ہے اُسے امید بس اک بے وفا سے تو کیا اشعؔر حقیقت میں دوانہ ہوگیا ہے |
|
کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید
Saturday, May 9, 2009
مشینی سا عجب سارا زمانہ ہوگیا ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment