Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Saturday, May 9, 2009

بھنور میں ناخدا جب بھی کوئی داخل ہوا ہے







بھنور میں ناخدا جب بھی کوئی داخل ہوا ہے

خدائی کا وہ مجبوراً سہی قائل ہوا ہے


دلِ ویراں میں کیا رکھا تھا پہلےدیکھنے کو

تمہارا درد پا کر دید کے قابل ہوا ہے


محبّت میں ابھی سے موت کا طالب ہے ناداں

ابھی انعامِ رسوائی کہاں حاصل ہوا ہے


ہوا کرتی تھیں آیاتِ محبّت جزوِ ایماں

مسلسل دل جو ٹوٹا ہر یقیں باطل ہوا ہے


ہمارے درمیاں چاہت بھی ہے مہرو وفا بھی

انا کا حادثہ پھر بھی خطِ فاصل ہوا ہے


مری حیرت زدہ آنکھِیں ابھی تک بے یقیں ہیں

مسیحا جس کو ہونا تھا مرا قاتل ہوا ہے


مزہ آجائے گا اے پتھرو اب دیکھنا تم

محبت میں لہو میرا تو اب شامل ہوا ہے


مری عرضِ تمناّ پر وہ اس طرح تھا برہم

مجھے یوں لگ رہا تھا جیسےکچھ مائل ہوا ہے


نہ کیوں اشعؔر کیا کرتا ترے در کی فقیری

تونگر ہوگیا ہے جو ترا سائل ہوا ہے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects