
| قید و بند اپنی جگہ ہیں چاہتیں اپنی جگہ خواہشیں اپنی جگہ ہیں سرحدیں اپنی جگہ |
|
|
| اہمیت دونوں کی میں تسلیم کرتا ہوں مگر راستے اپنی جگہ ہیں منزلیں اپنی جگہ |
|
|
| بارشوں کے شہر میں کیسے عجب دو روپ ہیں دلکشی اپنی جگہ ہے، زحمتیں اپنی جگہ |
|
|
| اک سوادِ زندگی دونوں سے ملتا ہے مگر فاصلے اپنی جگہ ہیں، قربتیں اپنی جگہ |
|
|
| خواب سے تعبیر کی کچھ دوریاں ہی یوں رہیں دشتِ دل اپنی جگہ ہے رونقیں اپنی جگہ |
|
|
| عہدِ حاضر کی سیاست کا یہ اپنا رنگ ہے دوستی اپنی جگہ ہے نفرتیں اپنی جگہ |
|
|
| فطرتِ انساں میں کیا جھانکا کہ اشعؔر کھل گیا ہے تن آسانی لہٰذا مشکلیں اپنی جگہ |
|
|
No comments:
Post a Comment