Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Monday, April 27, 2009

کہوں میں کیسے اُسے کچھ خیال تھا ہی نہیں









کہوں میں کیسے اُسے کچھ خیال تھا ہی نہیں

مرے لبوں پہ تو کوئی سوال تھا ہی نہیں


یہ سچ ہے میں تری محفل میں آسکا نہ مگر

تو کیا سمجھتا ہے مجھ کو ملال تھا ہی نہیں


ہمارے زخموں کو معلوم ہے کہ پاس ترے

علاج کوئی پئے اندمال تھا ہی نہیں


گلِے، شکایتیں، شکوے کیے تو ہوتے کبھی

تمہارا کیا کوئی پُرسانِ حال تھا ہی نہیں


نہ ہوتا        زہرِ تکبّر کا وہ شکار مگر

نظر میں اس کی یہ جامِ زوال تھا ہی نہیں


تو کیا یہ سچ ہے کہ اک میرے دم سے پہلے یہاں

تمہارے شہر میں قحط الرّجال تھا ہی نہیں


ہمارے آقاؐ سے پہلے تمام دنیا میں

کوئی بشر بھی کہیں بے مثال تھا ہی نہیں


ترے سوا میں کہیں دیکھتا ہی کیا جاناں

کہ تجھ سا کوئی جنوب و شمال تھا ہی نہیں


ذرا سا سر کو جھکانا تھا بس مگر اشعؔر

سرشتِ دل میں یہ اوجِ کمال تھا ہی نہیں


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects