Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Monday, April 27, 2009

زندگی کو سہل کتنا جانِ جاں سمجھا تھا میں






زندگی کو سہل کتنا جانِ جاں سمجھا تھا میں

اک تمہارے شوق کو بس امتحاں سمجھا تھا میں


اب اسے بھی کہہ نہ دیجیے گا مری دانشوری

دشمنِ جاں کو ہی اب تک مہرباں سمجھا تھا میں


پھر تمہی سرکار کردیتے مری کچھ رہبری

جب تمہارے سنگِ در کو آستان سمجھا تھا میں


ہاں وہی لمحات میرے عشق کی معراج تھے

شعلہ ہائے درد کو جب سائباں سمجھا تھا میں


اس نے تو میری ہر اک حدِّ تصوّر توڑ دی

مہرباں کو مہرباں اتنا کہاں سمجھا تھا میں


میرے بال و پر جہاں کی سیر کرتے آئے ہیں

اس حدِ پرواز کوہی آسماں سمجھا تھا میں


کیا مرے اندر چھپا تھا اعترافِ جرم کچھ

اس کو اپنے آپ سے کیوں بدگماں سمجھا تھا میں


اشعؔرِ بسمل کی خاطر پھول! حیرت ہے جناب

آپ لے کر آئیں گے تیر و کماں سمجھا تھا میں


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects