
| اہلِ جنوں کا ایک زمانہ بے حد مشکل تھا سچ کو لکھ دینا افسانہ بے حد مشکل تھا |
|
|
| گھر کے سب شیشوں پر میں نے پردے ڈال دیے خود کو آئینہ دکھلانا بے حد مشکل تھا |
|
|
| یوں تو مسائل کا حل میں نے اکثر ڈھونڈ لیا لیکن ہر گتھی سلجھانا بے حد مشکل تھا |
|
|
| اس میں ایک دشمن بھی چھپا تھا لیکن کیا کرتے یار کا وہ چہرہ انجانا بے حد مشکل تھا |
|
|
| وہ افکارِ برہنہ کیوں لے آتے ہو جن کو لفظوں کے کپڑے پہنانا بے حد مشکل تھا |
|
|
| جس کی پلکیں رستہ دینا قتلِ انا سمجھیں اس کے گھر سیلاب کا آنا بے حد مشکل تھا |
|
|
| تیری یادیں وصل کا دھوکہ دیتی رہیں ورنہ فرقت کی صدیوں سے نبھانا بے حد مشکل تھا |
|
|
| اپنی خوشی سے کون بھلا مرجاتا ہے لیکن جیسے جی تو اس کو بھلانا بے حدمشکل تھا |
|
|
| عشق میں پاگل ہوجاتے ہیں اچھے خاصے لوگ بات یہ ناصح کو سمجھانا بے حدمشکل تھا |
|
|
| جس کو ساحل پر ہی سمندر خوف زدہ کردے اس کو لہروں تک لے جانا بے حد مشکل تھا |
|
|
| ہر الزام اُسی پر دھرنا آساں تھا اشعؔر لیکن پھر اپنے کو بچانا بے حد مشکل تھا |
|
|
No comments:
Post a Comment