Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Tuesday, April 28, 2009

گھاٹےکا یہ بھی سودا مرا فائدہِ میں ہے





گھاٹےکا یہ بھی سودا مرا فائدہِ میں ہے

گم ہوکے بھی وہ شخص مرے راستہِ میں ہے


آنکھیں برس چکیں تو یہ عقدہ بھی کھل گیا

امکاں جو ہے سکون کا دُکھ جھیلنے میں ہے


رونا منافقت کا جو روتا ہے صبح و شام

وہ دوست ہے سبھی کا مگر دیکھنے میں ہے


سبّ و شتم کا تیرے یہی ہے مرا جواب

ہر انعکاسِ لفظ ترے آئینے میں ہے


رہتے ہیں مصلحت کے دروبام میں جو لوگ

اچھّا ہے ان میں کوئی نہ کوئی بُرے میں ہے


مُدّت ہوئی یہ سوچتے اپنا ہے وہ کہ غیر

اب بھی ہمارا ذہن اسی مخمصہِ میں ہے


رکھو نظر میں اک ذرا قومی وقار بھی

مانا کہ چاکری ہی تمہارے بھلے میں ہے


کیسے یقیں نہ ہو کہ سویرا بھی آئے گا

پنہاں پیامِ نور ہی شب کے دیے میں ہے


اشعؔر پہ کج وفائی کا شک ہے تو کیا ہوا

اک نقشۂ تکون تو ہر زاویہِ میں ہے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects