Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Tuesday, April 28, 2009

غضب کی آگہی پائی دیے کی زندگی سے





غضب کی آگہی پائی دیے کی زندگی سے

اندھیرا بھاگ جاتا ہے ذرا سی روشنی سے


گلے لگتے ہیں کتنے لوگ ہر محفل میں لیکن

کوئی اس شہر میں ملتا کہاں ہے خوش دلی سے


بھرم کھل جائے گا بالا قدی کا ایک پل میں

تم اپنا رابطہ ہونے تو دو خود آگہی سے


اُسےاب اجنبی کہنا فریبِ ذات ہوگا

کہ اب تو دل ہمارا لگ گیا ہے اجنبی سے


ملا ہے اے مرے لختِ جگر دل کو اچانک

یہ زخمِ دائمی تیری حیاتِ عارضی سے


حدِ فاصل کی خاطر سازشیں کتنی ہوئیں

یہ دل لیکن چھُٹے کیسے تمہاری دل کشی سے


ہمیں ہر بار اُلفت کا گُماں ہوتا ہے لیکن

کہاں جاتا ہے اشعؔر کوئی آگے دل لگی سے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects