Justuju Tv جستجو ٹی وی


کلیات منیف اشعر - رہروان رہگزار غزل خوش آمدید

Tuesday, April 28, 2009

مری غزل میں وہ تصویرِ رنگ و بو ہوتا







مری غزل میں وہ تصویرِ رنگ و بو ہوتا

اسی طرح سے سہی میرے چارسُو ہوتا


چھپا رکھا ہے ترا نام دہر سے ورنہ

تمام دہر میں چرچا تو کُو بہ کُو ہوتا


وہ بار بار مرے دل کو چیرتا، بے شک

یہی وہ کرتا اگر ماہرِ رفو ہوتا


تُو بے خودی میں بھی آتا اگر قریب مرے

میں تجھ سے پھر بھی یونہی محوِ گفتگو ہوتا


لباس تھا وہ مرے واسطہِ میں اس کے لیے

مری وہ آبرو میں اس کی آبرو ہوتا


اعادہ کرتا محبّت کا میں ضرور اگر

مری نظر میں کوئی تجھ سا ہُو بہُو ہوتا


نہ بدگمانیاں ہوتیں نہ فاصلے ہوتے

وہ آئینے کی طرح کاش روبہ رو ہوتا


ہرے نہ رہتے اگر آج تک یہ زخم تمام

جنونِ عشق مرا کیسے سُرخرو ہوتا


تغافل اپنا وہ مجھ سے چھپائے رکھتا اگر

ضروری کیا تھا، وہی میری آرزو ہوتا


اگر نہ پھنستے حِصارِ سرابِ عشاق میں ہم

برستیں آنکھیں، نہ دامن ہی آب جُو ہوتا


برائے نعتِ نبی حرف مل ہی جاتے تمام

قلم بھی کاش مرے ساتھ باوضو ہوتا


نہ تتلیاں نہ بہاریں نہ رنگ و بو، اشعؔر

لحد پہ کہتا ہے جا کر بس ایک تُو ہوتا


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click for More Justuju Projects